Father love In Urdu
Father love has always touched hearts, which is why it holds a special place in our hearts. The influence of father love is felt in every moment of life, whether it is wishing us success or strengthening our morale in difficult situations.
This text of Father Love in Urdu describes this beautiful feeling, which makes our life safe and strong. A father love does not need any definition or description, but it is a feeling that is always with us.
In this post, we have tried to show father love in a new light so that every reader can understand its importance better.
Also Read: Mother Love Quotes In Urdu
Father love In Urdu
درد کبھی نا دینا اس خالق تصویر کو
جس کو سارا، زمانہ باپ کہتے ہے
باپ کی دولت نہیں چاہیئے
بس سایہ ہی کافی ہوتا ہے
یتیمی ساتھ لاتی ہے سارے کے سارے دکھ
لیکن اگر باپ زندہ ہو تو کانٹا بھی نہیں چبتا
عزیز تر مجھے رکھتا تھا، رگ جاں سے
یہ بات سچ ہے، میرا باپ کم نا تھا میری ماں سے
اس دنیا میں والد وہ اوحد شخص ہے
جو یہ چاہتا ہے کے اس اسے زیادہ اپ کامیاب ہوں
تیرے غصے کو بھی ترس ہوں بابا
اپنے شہزادہ کو کچھ تو سناؤ بابا
میرے کندوں پر جب بوجھ بڑھ جاتے ہیں
تو مجھے بابا بہت شدت سے یاد آتے ہیں
ماں اور باپ کا ہاتھ پکڑ کر رکھیں زندگی میں
کسی کے پاؤں پکڑنے کی ضرورت نہیں پڑے گی
میرے سر پر باپ کا سایہ ایسا تھا
جیسے شجر کے نیچے گھنی چائیں
باپ کا ہاتھ پکڑنا سیکھو عمر بھر
کسی کے پاؤں پڑنے کی نوبت نہیں آۓ گی
باپ کی دعا اولاد کیلۓ ایسی ہے
جیسے نبیﷺ کی دعا امت کیلۓ
اس دنیا میں آپ کا باپ وہ واحد شخص ہے
جو چاہتا ہے کہ آپ اس سے بھی زیادہ کامیاب بنو
باپ اولاد کیلۓ ڈھال ہے
جو کبھی اپنی اولاد سے غافل نہیں ہوتا
ممکن ہوتا اگر کسی کو عمرلگانا
تو میں اپنی ہرسانس اپنے بابا کے نام لکھتا
درد کبھی نہ دینا اس خالق تصویر کو
سارا زمانہ کہتا ہے باپ جس کو
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک
ماں دعا ہے جو صدا سایہ فکن رہتی ہے
ماں باپ کا کوئی دن نہیں ہوتا
بلکہ ماں باپ سے ہی تو ہر دن ہوتا ہے
اے قلم رک جا —————ادب کا مقام ہے
تیری نوک کے نیچے میرے ماں باپ کا نام ہے
مجھے زمین کے طولِ عرض سے کیا لینا
میری دنیا تو فقط باپ کے ساۓ جتنی
باپ اور بیٹی میں ایک چیز مشترکہ ہوتی ہے
دونوں کو اپنی گڑیاسے بہت پیار ہوتاہے
لکھتے لکھتے ہی قلم سوکھ گیا
میرے باپ کی بھی تعریفوں کا جواب نہیں
باپ کے کندھے پر چڑھ کر
جیسی نظر آتی تھی ویسی نہیں ہے دنیا
وہ جو گڑیا ہے نہ اپنے بابا کی
لوگوں نے اس کو کھلونا بنا رکھا ہے
دنیا کی ہر ایک محبت سے بڑھ کر
والدین کی محبت ہے
سارے قرض لٹائے جا سکتے ہیں سوائے
اُن کے جو ہمارے”والدین” کے ہم پر ہیں
باب کے سائے سے بڑی فراز
دنیا میں کوئی نعمت نہیں
باپ زندہ ہو تو بازار کے
سارے کھلونے ہی اپنے ہوتے ہیں
چاہے کتنا ہی بوڑھا ہو مگر
گھر کا سب سے مضبوط ستون باپ ہی ہوتا ہے
ماں باپ کو ساتھ رکھا نہیں جاتا
بلکہ ماں باپ کے ساتھ رہا جاتا ہے
نہ سر پر تاج ہے نہ سر تاج کا محتاج ہے
کیوں کہ سر پر ماں باپ کا ہاتھ ہے
ماں باپ کا دل جیت لو کامیاب ہو جاوگے
ورنہ ساری دنیا جیت کر بھی ہار جاؤگے
والدین کو بیماری کم
اولاد کی نافرمانی زیادہ تکلیف دیتی ہے
مانا کے محبت بری نہیں ہے لیکن
ماں باپ سے زیادہ ضروری بھی نہیں ہے
حج مہنگا ہو گیا ہے
لیکن ماں باپ کے چہرے کی زیارت بالکل فری ہے
محبت ماں سے سیکھو
اور صبر باپ سے
اولاد کے لیے باپ وہاں ہاتھ پھیلا دیتا ہے
جہاں وہ پاؤں رکھنا بھی گوارا نہیں کرتا
والدین اور درخت دونوں بوڑھے ہو جاتے ہیں
لیکن ان کی چھاؤں ہمیشہ گھنی رہتی ہے
جو مانگوں دے دیا کر اے زندگی
کبھی تو میرے بابا جیسا بن کے دکھا
جیب کھالی ہو پھر بھی منع نہیں کرتا
باپ سے امیر انسان دیکھا نہیں میں نے
میری زندگی کا قصّہ تمام آپ ہو بابا
میری زندگی کا دوسرا نام آپ ہو بابا ۔
رات سوچا بابا تیری احسان لکھوں
ہو گئی صبح ، کیا کیا میں نادان لکھوں
ان کے ہونے سے بخت ہوتے ہیں
باپ گھر کے درخت ہوتے ہیں ہیں
ایک مدت سے پکارا نہیں ” ابو ” کہہ کر
ایک مدت سے ہوا یہ لفظ رخصت گھر سے
دیر سے آنے پر وو خفا تھا آخر مان گیا
آج میں اپنے باپ سے ملنے قبرستان گیا
ہمیں پڑھاؤ نہ رشتوں کی کوئی اور کتاب
پڑھی ہے باپ کے چہرے کی جھریاں ہم نے
بیٹیاں باپ کی آنکھوں میں چھپے خواب کو پہچانتی ہیں
اور کوئی دوسرا اس خواب کو پڑھ لے تو برا مانتی ہیں
مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے
عزیز تر مجھے رکھتا ہے وہ رگ جاں سے
یہ بات سچ ہے مرا باپ کم نہیں ماں سے
گھر کی اس بار مکمل میں تلاشی لوں گا
غم چھپا کر مرے ماں باپ کہاں رکھتے تھے
مدت کے بعد خواب میں آیا تھا میرا باپ
اور اس نے مجھ سے اتنا کہا خوش رہا کرو
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک
ماں دعا ہے جو سدا سایہ فگن رہتی ہے
بچے میری انگلی تھامے دھیرے دھیرے چلتے تھے
پھر وہ آگے دوڑ گئے میں تنہا پیچھے چھوٹ گیا
ممکن ہوتا اگر کسی کو عمرلگانا
تو میں اپنی ہرسانس اپنے بابا کے نام لکھتا
میرے بغیر تھے سب خواب اسکے ویراں سے
یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہ تھا ماں سے
گھر جا کے چپکے سے بچوں کو کھلایا ہو گا
اُن کو کیا معلوم کہ کِس حال میں کمایا ہوگا
بوجھ اینٹوں کا اور بڑھا دو صاحب
میرے بچے نے آج اِک فرمائش کی ہے
کندھوں پہ میرے جب بوجھ بڑھ جاتے ہیں
میرے بابا مُجھے شِدت سے یاد آتے ہیں
جو باپ کی ٹھنڈی چھاوں میں گُزرے تھے
زِندگی کے وہی پَل اَنمول تھے
وہ لہو بچ کر میری خواہشیں خرید لاتا ہے
باپ اتنے احسان کیسے کر جاتا ہے
جب تک ہاتھ میں ہاتھ تھا سب سہی تھا
باقی بہت مشکل سفر ہے بابا
اس دنیا میں آپ کا باپ وہ واحد شخص ہے
جو چاہتا ہے کہ آپ اس سے بھی زیادہ کامیاب بنو
رب کے بعد یہ سہولت صرف باپ دیتا ہے مرشد۔۔
خطائیں دیکھ کر نہ رزق روکتا ہے ،نہ محبت چھوڑ تا ہے
میرے سر پر باپ کا سایہ ایسا تھا
جیسے شجر کے نیچے گنی چھاؤں۔۔
درد کبھی نا دینا اس خالق تصویر کو
جس کو سارا، زمانہ باپ کہتے ہے
باپ کی دولت نہیں چاہیئے
بس سایہ ہی کافی ہوتا ہے
یتیمی ساتھ لاتی ہے سارے کے سارے دکھ
لیکن اگر باپ زندہ ہو تو کانٹا بھی نہیں چبتا
محبت اسے کہتے ہیں مرشد
جو ماں باپ ہم سے کرتے ہیں
باپ اولاد کے لیے ڈھال ہے جو
کبھی اپنی اولاد سے غافل نہیں ہوتا
دور رہتی ہیں سدا اُن سے بلائیں سا حل
اپنے ماں باپ کی جو روز دُعا لیتے ہیں
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک
ماں دُعا ہے جو سدا سایہ فگن رہتی ہے
مدت کے بعد خواب میں آیا تھا مرا باپ
اور اُس نے مجھ سے اتنا کہا خوش رہا کرو
جو باپ کی ٹھنڈی چھاوں میں گُزرے تھے
زِندگی کے وہی پَل اَنمول تھے
جو موت سے نہ ڈرتا تھا ، بچوں سے ڈر گیا
اِک رات خالی ہاتھ جب مزدور گھرگیا
کاندھوں پر میرے جب بوجھ بڑھ جاتے ہیں۔
میرے بابا مجھے شدت سے یاد آتے ہیں۔
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں
میں نے دیکھا ہے اک فرشتہ باپ کے روپ میں
Read More: The Motivated Lines